کافر

قصہ چند کافروں کا

image

بل گیٹس نے ۲00٦ میں اعلان کیا کہ وہ مائیکروسوفٹ چھوڑ دے گا اوراپنی باقی زندگی فلاح عامہ کے کاموں کیلیے وقف کر دے گا. اس ایک اعلان نے اسے دنیا کا سب سے بڑا انسان بنا دیا.

image

بل اینڈ میلینڈا فاؤنڈیشن اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فلاحی ادارہ ہے. یہ فاؤندیشن ہر سال غریب ممالک کے ذہین طلباء کو ایک ارب ڈالر کے وظائف دیتی ہے. یہ غیر امریکی لائبریریوں کو ایک ملین ڈالر کا ایوارڈ دیتی ہے.فاؤنڈیشن ہر سال دنیا کے کروڑوں بچوں کو پولیو ویکسین پلاتا ہے اور ایڈز کا علاج دریافت کر رہی ہے.

بل گیٹس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو صرف ایک ایک ملین ڈالر دے گا اور اپنی باقی ساری دولت دنیا کے ضرورتمندوں کے حوالے کر دے گا.

دنیا کہ پہلے دس ارب پتیوں میں سے ایک وارن بوفے آج بھی عام اور سادہ زندگی گزارتا ہے. وہ آج بھی اپنے پرانے مکان میں رہتا ہے. وہ آج بھی اپنی پرانی کار استعمال کرتا ہے. اس نے اپنی دولت کا ۸۷% حصہ بل گیٹس کی فلاح و بہبود کی فاؤنڈیشن کو دینے کا اعلان کیا تھا. اس کے مطابق وہ اپنی دولت پوری دنیا میں صحت اور تعلیم پر خرچ کرنا چاھتا ہے.

image

اس نے اپنے اعلان میں کہا ” میں نے بل گیٹس کی فاؤنڈیشن کو اس لیے منتخب کیا کیونکہ یہ امریکہ کا واحد ادارہ ہے جو اپنے فنڈز کا ستر فیصد حصہ امریکہ سے باہر دوسرے ممالک پر خرچ کرتا ہے.

“آرٹ بک والڈ دنیا کا سب سے مشہور اور سب سے ذیادہ پڑھا جانے والا کالم نگار تھا. اس کے کالم دنیا کہ چھ سو اخبارات میں شائع ہواکرتے تھے. وہ ایک غیر مذہبی انسان تھا. لیکن فلاح عامہ کو اپنی عبادت سمجھا کرتا تھا. وہ ڈیڑھ سو اخبارات سے آنے والے چیک اپنے چیریٹی اکاؤنٹ میں ڈالا کرتا تھا. طالب علموں کو وظیفے دیتا تھا، مریضوں کے علاج کا بندوبست کرتا تھا. بے گھر لوگوں کو گھر مہیاء کرتا تھا، سیلاب زدگان اور زلزلوں کے شکار لوگوں کی خدمت کرتا تھا اور ان کاموں کو اپنی عبادت سمجھتا تھا.

انگوار کیمپارڈ دنیا کہ دس امیر ترین افراد میں ہونے کہ باوجود انتہائی سادہ زندگی گزارتا ہے. وہ اپنی پچیس سال پرانی والو گاڑی استعمال کرتا ہے. اپنی گاڑی خود چلاتا ہے. ہمیشہ جہاز کی اکانومی کلاس میں سفر کرتا ہے. اسے دنیا کا کنجوس ترین شخص بھی کہا جاتا ہے جو فالتو ایک پیسہ خرچ نہیں کرتا اور بچت کے نت نئے طریقے ڈھونڈتا رہتا ہے.
لیکن وہ انتہائی فراخ دل شخص بھی ہے. اس نے INGIKA Foundation کے نام سے فلاحی ادارہ بنارکھا ہے اس ادارے کے ذریعے وہ اب تک اربوں ڈالر کی چیریٹی کر چکا ہے.

دنیا کے ایک مشہور و معروف میگزین کے مطابق انگوار بل گیٹس کے مقابلے میں کہیں زیادہ رقم فلاح عامہ پر خرچ کرتا ہے. لیکن وہ اپنی چیریٹی کے کاموں کی تشہیر نہیں کرتا.

یہ کافر ملکوں کہ چند کفار کا تذکرہ ہے.

جبکہ مسلمانوں کی کہانی اسلامی دنیا سے شروع ہو کر اسلامی دنیا پرہی آکر ختم ہو جاتی ہے، پوری اسلامی دنیا تاجروں سرمایہ کاروں اور دولتمندوں سے بھری پڑی ہے.

پوری اسلامی دنیا رئیس لوگوں سے بھری پڑی ہے.
اسلامی دنیا میں ایسے ایسے لوگ ہیں جو ہیروں کی کئی کئی کانوں کے مالک ہیں، جن کی زمینوں سے سونا نکلتا ہے اور جو تیل کے درجنوں کنوؤں کے مالک ہیں.

اسلامی ممالک کی اس دنیا میں ڈیڑھ ارب مسلمان ہیں لیکن ان لوگوں میں وارن بوفے، بل گیٹس، انگوار کیمپارڈ جیسا ایک بھی نہیں جو اپنا سارا مال و متاع انسانیت کی خدمت کیلیےوقف کر دے،

جو لوگوں میں دوا اور کتاب بانٹے جو لوگوں کے زخم دھوۓ جو لوگوں کو کھانا کھلاۓ جو دنیا کہ آنسو پوچھے. جو انسانیت کی خدمت کو اپنا مذہب اپنی عبادت سمجھے!
اسلامی دنیا کے امراء اپنی حرم سراؤں میں چالیس چالیس لونڈیوں کے ساتھ آرام فرما رہے ہیں، اونٹوں پر داؤ لگا رہے ہیں، شرابیں پی رہے ہیں، کافر حسیناؤں سے چند منٹ کی ملاقات کے عوض لاکھوں ڈالرلٹا دیتے ہیں، ان امراؤں کی دولت جوا خانوں میں خرچ ہو رہی ہے، لیکن انسان اور انسانیت کیلیے ان کہ پاس وقت بھی نہیں اور پیسہ بھی نہیں.

image

مسلم ملک صومالیہ 1994ء میں قحط سے 2،20،000 بچے ، عورتیں، بوڑهے بهوک سے ہلاک
2010ء میں دوبارہ قحط آنے سے 2،60،000 لوگ ہلاک ہوئے..
اس عبرت انگیز واقعہ کے باوجود اقوام متحدہ اور امریکہ جیسے کافر ملکوں سے امدادی کارکنان نے امداد دی اور ان جگہوں کے دورے کیے ، ہسپتال طبی امدادیں اور حالات پہ قابو پانے کے بعد وہاں سکول اور خیراتی ادارے قائم کیے… جب کہ اس دوران بهی مسلم دنیا کے معزز ناظرین تماشائی بنے دیکهتے رہے…!!

image

یہ ہے اسلامی دنیا کی کہانی.!!

FB ID : نعمان عالم
FB Page : نعمان عالم ذوق تنقید

Leave a comment